ماتم اور قرآن

ماتم ____________ اور _____________ قران
جو لوگ ماتم اور زنجیر زنی کو حرام کہتے ہیں ان کے لئے قران و معصومین ع کی فرمان سے جواب
بسم اللہ الرحمن الرحیم سورہ النسا آیت 148
ترجمہ: اللّه پسند نہیں کرتا ماتم کو : ہاں مگر سوائے مظلوم کے: یعنی اللّه کو مظلوم کا ماتم پسند ہے : اب مجہے روئے زمین کا کوئی مولوی بتائے کہ امام حسین ع سے زیادہ کون مظلوم تھا
(ماتم)
جب حضرت سارہ (ابراہیم) ع کی بیوی کو فرشتوں نے اولاد کی بشارت سنائی تو حضرت سارہ کے بارے میں اللّه فرماتا ہے/ سورہ الزیارات آیت 29 ترجمہ اور وہ آگے آئی اور اپنے منہ پر ہاتھ مارا : یعنی پیٹا
(زنجیر زنی)
سورہ یوصف آیت 31 :: ترجمہ: یوصف کو دیکھ کر چھریاں چل گئی اور عورتو نے اپنے ہاتھ کاٹ ڈالے: جب حضرت یوصف ع کی محبت میں چھریاں چل پڑی ان کے بہی تو ہاتھ اپنے چھری اپنی اپنی خون بہی اپنا تو کسی کو کوئی اعتراض کیوں نہیں : وہ بہی محبت کا تقاضا تھا اور ہم بہی محبت کی شدت سے تڑپ کر زنجیی زنی چلاتے ہیں //
(خون کا پرسہ)
جب امام حسین ع کی شہادت ہوئی تو آسمان سے خون کی بارش ہوئی اور جو بہی پتھر اٹہایا جاتا اسکے نیچے سے خون نکلتا تھا :: حوالا کتاب اہلسنت سرالشہادتین ص 57 ، شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی / حوالا اہل تشیع کامل زیارات صفحہ 118 : 119 : 142 " تو اب ہم پوچھتے ہیں شہادت امام حسین ع پر آسمان سے خون کی بارش ہوئی لیکن یہ خون کی بارش اتارنے والا کون تھا یقینا اللّه تھا کیونکہ بارش تو اللّه کے اختیار میں ہے تو اس سے ثابت ہوتا ہے کہ غم حسین ع میں سب سے پہلے جس نے خون کا پرسہ دیا وہ اللّه خودتھا اور قران میں اللّه فرماتا ہے سورہ فاطر آیت 43' ترجمہ : تم اللّه کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے / یعنی اللّه کا دستور بدلتا نہیں تو خون کا پرسہ شروع اللّه نے کیا لیکن یہ قیامت تک رک نہیں سکتا کیوں کہ یہ دستور اللّه نے قائم کیا اور اللّه کا دستور بدلتا نہیں
اب اگر شیعوں میں کوئی سوال کرنے والا ہو کہ کیا معصومین ع نے ماتم کیا اور خون نکالا تو ان کے لئے جواب ملاحضہ ہو
منقول روایت ہے کہ امام زین العابدین ع کے لئے کسی نے شخس نے چند مصائب کربلا یاد کیا تو امام سیدہے کھڑے ہو گئے اور مصیبت امام حسین ع میں اپنے سر مبارک دیوار پر ٹکر ماری جس کی وجہ سے آنجناب کی ناک اور سر مبارک زخمی ہوا اور اپ کے سر و سورت کا خون سینہ پر جاری ہوا اور شدت گریہ غم کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے حوالا دارالسلام جلد 2 صفحہ 179
جب سیدہ زینب سلام اللّه علیہا کی کی نظر کوفے میں اپنے بھائی حسین ع کی سر اقدس پر پڑی تو اپنی پیشانی جو چوبہ محمل پر مارا اور پیشانی مبارک سے خون جاری ہوا
امام جعفر صادق ع نے فرمایا
زندگی میں ایک بار خون کا پرسہ دینا ضرور دینا چاہئے لوگو کو پتا نہیں ہے کہ غم حسین ع میں نکلنے والے خون کی فضیلت کیا ہے محشر میں پتا چلے گا کہ اس خون کی فضیلت کیا ہے جب اس خون کا ایک قطرہ اس اقدس نورانی ہوگا کہ انبیا حیران ہونگے یا اللّه یہ کیسا نور ہے جو ہمارے نور پر حاوی ہے اور یہ کون لوگ ہیں تو اوآز قدرت ائے گی یہ حسین ع کے غم میں بہنے والے خون کا نور ہے
بحارالا نوار جلد 5 صفحہ 114 115 /
مسدر سفینہ الجبار جلد 6 صفحہ 246
نفس المہموم صفحہ ________ 400
ینابیع المودہ __ صفحہ ______ 350
ناسخ التواریخ جلد 3 _ صفحہ _ 52 53
جز دوم جلا لعون ________ صفحہ 238
منتخب تریحی ، ________ صفحہ 477
الدمعہ الساکبہ ج 5 ______ صفحہ 44
معالی سبطین ج 2_______ صفحہ 99
وسیله الدارین _________ صفحه 356
حیاة امام حسین ع ج 3 ____ صفحہ 333
اسرار الشہادات ج 3 ____ ص 222
اور سب سے بڑی بات تو یہ ہے امام سجاد علیہ السلام ساری زندگی خون کے آنسو روتے رہے

Comments

  1. Salamun alaikum bhai ka tarjuma Qur'an ke tarjuma ke match nahi ho raha hai surah Nisa ka

    ReplyDelete

Post a Comment

Popular posts from this blog

Dua-E-Imam Zamana Ajfr