Posts

Showing posts from October, 2018

Dua-E-Imam Zamana Ajfr

Image
Waiting of Imam zaman( عجل فرجہ ) Mola Mutazir hain MATAMI  یہ دعا کثرت سے پڑھا کریں تا کہ امام مہدی آخر الزمان عجل فرجہ کا جلد ظہور ہو کیونکہ امام بہت روتے ہیں اپنے  پاک خاندان پر جو ظلم ہوا تھا۔  اپنی عبادات میں مولا کی ظہور کی دعا مانگا کریں ۔۔۔۔۔۔۔ اللہ پاک اب جلد امام کا جلد ظہور فرما دے اب ان پاک گھر میں خوشیاں ہوں مولا حسین ع اپنے بیٹے شہزادہ علی اکبر ع کو سہرے پہناے آمین ۔

farman ! Imam Zain ul aabdaein as

Image

Imam e Zaman ajfr

Image
beshaq

Nohay Download now 2018-19 Nohakhwan fazal abbas & Nohakhwan Roman Haider Layyah

Image
COMPELET NOHAY 2018-2019  MUHARRAM 1440HIJRI    Qaim Tumhari sajj li  Abbas kay lashy pay wafa  MADA BABA LAY GY Eya hasaraat hy  Tu Chaha bimar di Shefarsh  Roman Haider Aa giya Maha e Muharam Bhich 

yazd Invite to Mola Imam e Hussain as to sham

معاویہ  نے *امام حسن ابن علي ابن أبي طالب (ع)* کو شام آنے  کی دعوت دی، جب امام (ع) دربار معاویہ میں  آ نے لگے  تو معاویہ نے کہا کوئی بھی علی (ع) کے  بیٹے  کیلے  دروازے سے  پردے نا ہٹائے حسن (ع) جھک  کر میرے دربار میں آے گا. امام(ع) آئے تو ایک ہوا کا جھونکا آیا اور پردے خود اوپر اٹھ گئے دربار میں بيٹھے لوگ  حیران  ھوگئے. معاویہ نے امام (ع)  کو  تحفے میں بہت سے زیورات دیئے بہت  سارا  سونا  دیا اور سوچا امام (ع) جلدی  سے اٹھالیں گے اور جب  سونا اٹھائیں گے  پھر میں توہین  کروں گا اور  میں کہوں گا حسن (ع) غریب تھا اتنے  زیورات  دیکھ کر خوش  ہو گیا- جب زیورات  امام (ع) کو پیش کیے گئے تو ساتھ میں معاویہ نے غرور  سے کہا؛ حسن مجھے دیکھو میں *ہندا کا بیٹا ہوں* تمام دربار میں بیٹھے  لوگ امام (ع) پر  ہنسنے لگے،   دربار ميں ایک مولا کا محب بیٹھا تھا، جب امام  (ع) جانے  لگے تو اس نے  امام  (ع) كے  جوتے سیدهے  کر ...

ماتم اور قرآن

ماتم ____________ اور _____________ قران جو لوگ ماتم اور زنجیر زنی کو حرام کہتے ہیں ان کے لئے قران و معصومین ع کی فرمان سے جواب بسم اللہ الرحمن الرحیم سورہ النسا آیت 148 ترجمہ: اللّه پسند نہیں کرتا ماتم کو : ہاں مگر سوائے مظلوم کے: یعنی اللّه کو مظلوم کا ماتم پسند ہے : اب مجہے روئے زمین کا کوئی مولوی بتائے کہ امام حسین ع سے زیادہ کون مظلوم تھا (ماتم) جب حضرت سارہ (ابراہیم) ع کی بیوی کو فرشتوں نے اولاد کی بشارت سنائی تو حضرت سارہ کے بارے میں اللّه فرماتا ہے/ سورہ الزیارات آیت 29 ترجمہ اور وہ آگے آئی اور اپنے منہ پر ہاتھ مارا : یعنی پیٹا (زنجیر زنی) سورہ یوصف آیت 31 :: ترجمہ: یوصف کو دیکھ کر چھریاں چل گئی اور عورتو نے اپنے ہاتھ کاٹ ڈالے: جب حضرت یوصف ع کی محبت میں چھریاں چل پڑی ان کے بہی تو ہاتھ اپنے چھری اپنی اپنی خون بہی اپنا تو کسی کو کوئی اعتراض کیوں نہیں : وہ بہی محبت کا تقاضا تھا اور ہم بہی محبت کی شدت سے تڑپ کر زنجیی زنی چلاتے ہیں // (خون کا پرسہ) جب امام حسین ع کی شہادت ہوئی تو آسمان سے خون کی بارش ہوئی اور جو بہی پتھر اٹہایا جاتا اسکے نیچے سے خون نکلتا تھا :: حوالا کتاب...
سوال : کربلا میں پیاس کی کیا کیفیت تھی؟ جواب: معتبر تاریخی حوالوں سے ثابت ہے کہ امام حسین علیہ السلام کی شہادت سے تین دن پہلے یعنی ساتویں محرم کو ابن زیاد کی طرف سے عمر بن سعد کو یہ حکم ملا، ’’ حسین اور پانی کے درمیان حائل ہو جاؤ اور ایک قطرہ پانی بھی ان تک نہ پہنچنے دو‘‘ اور اس نے اس عمل کوعثمان پر پانی کی بندش کا انتقام قرار دیا۔ (۱) ابن سعد نے یہ حکم ملتے ہی عمر و بن حجا ج زبیدی کو پانچ سو سواروں کے ساتھ نہر فرات پر معین کر دیا تا کہ امام حسینؑ اور آپ کے ساتھی پانی نہ لے سکیں ۔ (۲) اس گرم صحرا میں پیاس کو برداشت کرنا وہ بھی عو رتوں اور بچوں کے لئے بڑا مشکل تھا، اس دوران پانی کے حصول کی مختلف کوششوں کا تذکرہ ملتا ہے، بعض کتب مقاتل میں ہے کہ امام حسینؑ نے اپنے لشکر کی حدو د کے اندر پانی پر دست رسی کے لئے کئی کنویں کھودے لیکن اس کی خبر جب ابن زیاد کو ملی تو اس نے ابن سعد کو مزید سختی کرنے اور کنویں کھودنے پر پابند ی لگانے کا حکم بھیجا۔(۳) اسی طرح ہلا ل بن نافع کی قیادت میں رہنے والے ۳۰ سواروں اور ۲۰ پیادہ مجاہدوں کے ہمراہ حضرت عباس علیہ السلام نے رات کے وقت دریائے فرات پر جو حملہ ک...

Histry of SHAM

Image
خرابہ شام وجہ تسمیہ اور محل وقوع یزید بن معاویہ نے اسیران کربلا کو دمشق میں ایک خستہ حال عمارت میں قید رکھا جسے عاشورا اور اس سے مربوط منابع میں "خرابہ شام" کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ شیخ مفید کے نقل کے مطابق اسیران کربلا کو جس مکان میں قید رکھا گیا تھا وہ یزید کے محل سے متصل کوئی خرابہ تھا۔[1] احادیث میں اس کا تذکرہ بعض احادیث میں خرابہ شام سے متعلق جو وضاحتیں آئیں ہیں ان کے مطابق یہ مکان بغیر چھت خستہ حال دیواروں پر مشتمل ایک خرابہ تھا[2]۔ اسی طرح منہال بن عمرو اور امام سجادؑ کے درمیان ہونے والی گفتگو جسے سید نعمت اللہ جزایری نے نقل کیا ہے، میں اس مکان کی توصیف میں آیا ہے کہ اس مکان پر کوئی سائبان نہیں تھا اور اس کے اندر سورج کی دھوپ پڑتی تھی[3]۔ اسی وجہ سے آیا ہے کہ اسیران کربلا مکان میں سردی اور گرمی سے محفوظ نہیں تھے[4]۔ اسیران کربلا میں سے بھی بعض کہتے تھے کہ یزید نے ہمیں اس مکان میں اسلئے بھیجا تھا تاکہ گرمی اور سردی سے ہمیں اذیت پہنچے[5] یوں یہ چیز ہماری موت کا سبب بنے[6]۔ اسیران کربلا، خرابہ شام میں بعض احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اس خرابہ میں اسیران کرب...

ziyarat e ashora

زيارة عاشوراء السَّلامُ عَلَيْكَ يا أَبا عَبْدِ اللهِ، السَّلامُ عَلَيْكَ يابْنَ رَسُولِ الله، السَّلامُ عَلَيْكَ يابْنَ أَمِيرِ المُؤْمِنِينَ وَابْنَ سَيِّدِ الوَصِيِّينَ، السَّلامُ عَلَيْكَ يابْنَ فاطِمَةَ سَيِّدَةِ نِساءِ العالَمِينَ، السَّلامُ عَلَيْكَ ياثارَ الله وَابْنَ ثارِهِ وَالوِتْرَ المَوتُورَ، السَّلامُ عَلَيْكَ وَعَلى الاَرْواحِ الَّتِي حَلَّتْ بِفِنائِكَ عَلَيْكُمْ مِنِّي جَميعاً سَلامُ الله أَبَداً مابَقِيتُ وَبَقِيَ اللَيْلُ وَالنَّهارُ يا أَبا عَبْدِ الله لَقَدْ عَظُمَتِ الرَّزِيَّةُ وَجَلّتْ وَعَظُمَتِ المُصِيبَةُ بِكَ عَلَيْنا وَعَلى جَمِيعِ أَهْلِ الإسْلامِ، وَجَلَّتْ وَعَظُمَتْ مُصِيبَتُكَ فِي السَّماواتِ عَلى جَمِيعِ أَهْلِ السَّماواتِ، فَلَعَنَ الله اُمَّةً أَسَّسَتْ أَساسَ الظُّلْمِ وَالجَوْرِ عَلَيْكُمْ أَهْلَ البَيْتِ، وَلَعَنَ الله اُمَّةً دَفَعَتْكُمْ عَنْ مَقامِكُمْ وَأَزالَتْكُمْ عَنْ مَراتِبكُمُ الَّتِي رَتَّبَكُمُ الله فِيها، وَلَعَنَ الله اُمَّةً قَتَلَتْكُمْ وَلَعَنَ الله المُمَهِّدِينَ لَهُمْ بِالتَّمْكِينِ مِنْ قِتالِكُمْ، بَرِئْتُ إِلى الله وَإِلَ...