yazd Invite to Mola Imam e Hussain as to sham
معاویہ نے *امام حسن ابن علي ابن أبي طالب (ع)* کو شام آنے کی دعوت دی، جب امام (ع) دربار معاویہ میں آ نے لگے تو معاویہ نے کہا کوئی بھی علی (ع) کے بیٹے کیلے دروازے سے پردے نا ہٹائے حسن (ع) جھک کر میرے دربار میں آے گا.
امام(ع) آئے تو ایک ہوا کا جھونکا آیا اور پردے خود اوپر اٹھ گئے دربار میں بيٹھے لوگ حیران ھوگئے.
معاویہ نے امام (ع) کو تحفے میں بہت سے زیورات دیئے بہت سارا سونا دیا اور سوچا امام (ع) جلدی سے اٹھالیں گے اور جب سونا اٹھائیں گے پھر میں توہین کروں گا اور میں کہوں گا حسن (ع) غریب تھا اتنے زیورات دیکھ کر خوش ہو گیا-
جب زیورات امام (ع) کو پیش کیے گئے تو ساتھ میں معاویہ نے غرور سے کہا؛
حسن مجھے دیکھو میں
*ہندا کا بیٹا ہوں*
تمام دربار میں بیٹھے لوگ امام (ع) پر ہنسنے لگے،
دربار ميں ایک مولا کا محب بیٹھا تھا، جب امام (ع) جانے لگے تو اس نے امام (ع) كے جوتے سیدهے کر کے رکھے، امام (ع) نے جوتے پہنے اور جاتے ہوے اس آدمی سے کہا وہ جو زیورات ہیں تمہارے ہیں، میں حسن (ع) تمہیں اپنے جوتے سیدهے کرنے پر خوش ہو کر دیتا ہوں-
معاویہ اٹھ کھڑا ہوا اور کہا اتنے زیورات اس کو دے رہے ہو جس نے صرف جوتے سیدهے کئے؟
امام (ع) مسكرائے اور کہا..!!!
معاویہ مجھے دیکھو،
*میں فاطمہ (س) کا بیٹا ہوں*
امام(ع) آئے تو ایک ہوا کا جھونکا آیا اور پردے خود اوپر اٹھ گئے دربار میں بيٹھے لوگ حیران ھوگئے.
معاویہ نے امام (ع) کو تحفے میں بہت سے زیورات دیئے بہت سارا سونا دیا اور سوچا امام (ع) جلدی سے اٹھالیں گے اور جب سونا اٹھائیں گے پھر میں توہین کروں گا اور میں کہوں گا حسن (ع) غریب تھا اتنے زیورات دیکھ کر خوش ہو گیا-
جب زیورات امام (ع) کو پیش کیے گئے تو ساتھ میں معاویہ نے غرور سے کہا؛
حسن مجھے دیکھو میں
*ہندا کا بیٹا ہوں*
تمام دربار میں بیٹھے لوگ امام (ع) پر ہنسنے لگے،
دربار ميں ایک مولا کا محب بیٹھا تھا، جب امام (ع) جانے لگے تو اس نے امام (ع) كے جوتے سیدهے کر کے رکھے، امام (ع) نے جوتے پہنے اور جاتے ہوے اس آدمی سے کہا وہ جو زیورات ہیں تمہارے ہیں، میں حسن (ع) تمہیں اپنے جوتے سیدهے کرنے پر خوش ہو کر دیتا ہوں-
معاویہ اٹھ کھڑا ہوا اور کہا اتنے زیورات اس کو دے رہے ہو جس نے صرف جوتے سیدهے کئے؟
امام (ع) مسكرائے اور کہا..!!!
معاویہ مجھے دیکھو،
*میں فاطمہ (س) کا بیٹا ہوں*
Comments
Post a Comment