اولاد رسول ﷺ اور بازار شام

‏اولاد رسول ﷺ اور بازار شام😭😭


امام سجاد ؏ فرماتے ہیں کہ
جب ھم باب الساعت پر پہنچے اور ناقوں سے آلِ محمد ؐ کو اُتارا گیا تو ظالم رَسیاں لے آۓ اور ھم سب کو یُوں باندھا گیا کہ کسی کا بازو کسی کی گردن
اور اِس میں معصومہ پاک ؐ کی گردن تھی اور پھوپھی اَماں ؐ کے بازو تھے اور جب پاک بیبیاں ؐ چلتی تھیں تو معصومہ پاک ؐ کے گلے کی رسی تنگ ھو جاتی اور پاؤں اُوپر اُٹھ جاتے تھے😭
تیسرے دن عصر کے وقت سید سجاد ع کو قافلہ لے کر بازار میں داخلے کا کہا گیا بازار شام میں ایک لاکھ بندہ ڈھول بجا رہا تھا
لوگ شراب پی رہے تھے
شریف مرد اس بازار سے گزرنے سے گھبراتے تھے
جہاں سے علی ؏ کی بیٹی گزر رہی تھی هر موڑ پر کهتی تهیں
میں سچی ماں کی سچی بیٹی هوں مجهے چادر دے دو میں
اگلے موڑ پے واپس دے دونگی۔۔😭
امام سجاد ع فرماتے ہیں کہ
ھم بازار شام کے مرکزی چوک میں پہنچے تو شمر نے اعلان کیا کہ
علی ؏ کی اولاد سے جس جس نےجو بهی بدلہ لینا ہے وہ بازار میں آجائے
پھر مرد پتھر لے کر بازار میں آ گئے عورتیں آگ اور گرم پانی لے کر چھتوں پے چلے گئے
شام کے مرد عورتوں نے ہم پر اتنے ظلم کیے کہ ظلم رکنے کے بعد میری ماں نے مجھے نہیں پہچانا اور میں نے اپنی ماں کو نہیں پہچانا۔۔۔
بازار کے دروازے سے دربار میں داخلے تک بی بی س کو بندھے ہاتھوں سے شرابیوں کے مجمع میں چھتیس گھنٹے لگے
جیسے ہی علی ع کی بیٹی دربار میں داخل ہوئیں
جہاں قدم رکھتیں زمیں خون سے سرخ ہوجاتی۔۔۔😓
بی بی دربار کے دروازے پر زمیں پر بیٹھ گئیں اور سید سجاد ع سے فرمایا !
میرے ہاتھ اور پیروں کے تلوے پھٹ گئے ہیں میں مزید چل نہیں سکتی۔۔۔
شمر نے سید سجاد ؏ کی پشت پر تازیانے برسانے شروع کئے
بی بی س نے فرمایا
تو ظلم نہ کر میں چلتی ہوں
بی بی س سے سید سجاد نے کها
آپ زخمی حالت مین چلیں گی کیسے؟؟
دربار کے دروازے سے وہ مقام )جہاں بنت علی ع نے خطبہ دیا) تقریبا ستر قدم دور تھا
بی بی س دربار کے دروازے سے خطبہ کے مقام تک ایسے هی پہنچی
جیسے حسین ابن علی ؏ کربلا کے میدان میں اپنے جوان بیٹے علی اکبر ع کی لاش پے پہنچے تھے۔۔۔۔
شام میں وہ مُصیبتیں پڑیں کہ پاک سیدِ سجاد ؐ کو کہنا پڑا الشام الشام الشام😭

Comments

Popular posts from this blog

ماتم اور قرآن

Dua-E-Imam Zamana Ajfr